۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ غلام عباس رئیسی

حوزہ/ معرفت خدا ہر کمزوری میں قوت فراہم کرتی ہے ،خدا ساتھ ہوتو آپ کبھی تنہائی کا احساس نہیں کریں گے،خدائی انسان ہی انسانیت کی خدمت کرسکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،علوم کے آگے کے مراحل مشکل ضرور ہیں ،مگر قابلیت اور کوشش کرنے والوں کے لئے دین کی کوئی چیز مخفی نہیں ہے ،قلب کے ذریعہ خدا کی رویت ہوتی ہے ،خدا کو دل کی آنکھ سے دیکھا جاسکتا ہے،تزکیہ نفس کے ذریعے خدا کو پایا جاسکتا ہے ،معرفت خدا ہر کمزوری میں قوت فراہم کرتی ہے ،خدا ساتھ ہوتو آپ کبھی تنہائی کا احساس نہیں کریں گے،خدائی انسان ہی انسانیت کی خدمت کرسکتا ہے۔

علمائے کرام سمیت سارے انسانوں کو جہنم میں جانے کا خطرہ درپیش ہے،دنیا کے آگے ہتھیار ڈالنے والے دین کو نقصان پہنچاتے ہیں،انسان کو کبھی بھی خود سے مطمئن نہیں ہونا چاہیئے،وہ کسی بھی وقت گمراہ ہوسکتا ہے،دین دنیا کو ترک کرنے کی بات نہیں کرتا ہے،دنیا کا غلام نہیں بننا چاہیئے،دنیا کا آقا بننا چاہیئے،انقلاب اسلامی ایران گزشتہ 43 سالوں سے دین کی مکمل رعایت کے ساتھ قائم و دائم ہے

مرحوم آیت اللہ حسن زادہ آملی تزکیہ نفس اور عرفان میں ملکہ رکھتے تھے، 80 علوم میں مہارت حاصل کی، علامہ ذولفنون کہلاتے تھے،حکیم خاندان نے 65 شہداء اسلام کے لئے پیش کئے،ان کی دین اسلام کے لئے عظیم خدمات ہیں،مرحوم آیت اللہ سعید الحکیم نجف کے چار بڑے فقہاء میں سے ایک تھے،باتقوی اور اخلاص کا نمونہ تھے

القائم فائونڈیشن کے تحت مجلس ترحیم برائے مرحوم آیت اللہ حسن زادہ آملی اور آیت اللہ سعید الحکیم اور واپسی اہل حرمؑ در مدینہ کے سلسلہ میں منعقدہ دو روزہ مجالس عزا کے پہلے روز’حماسہ وعرفان‘ کے موضوع پر خطاب، مرحوم آیت اللہ حسن زادہ آملی ،مرحوم آیت اللہ سعید الحکیم اور افغانستان کے حالیہ واقعہ میں شہید ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی

اس بات کا اظہار کراچی القائم فائونڈیشن کے تحت مجلس ترحیم برائے مرحوم آیت اللہ حسن زادہ آملی اور آیت اللہ سعید الحکیم اور واپسی اہل حرمؑ در مدینہ کے سلسلہ میں دو روزہ مجالس عزا کے پہلے روز مسجد و عزا خانہ ابو طالبؑ سولجر بازار میں ’حماسہ و عرفان ‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ غلام عباس رئیسی نے کیا۔

انہوں نے کہا کہ مرحوم آ یت اللہ حسن زادہ آملی تزکیہ نفس اور عرفان میں ملکہ رکھتے تھے ۔ مزید کہا کہ انہوں نے 80 علوم میں مہارت حاصل کی تھی ۔ اسی لئے انھیں علامہ ذولفنون کہا جاتا تھا ۔ مرحوم آیت اللہ سعید الحکیم کے متعلق انہوں نے بتایا کہ حکیم خاندان نے 65 شہداء اسلام کے لئے پیش کئے ۔ ان کی دین اسلام کے لئے عظیم خدمات ہیں ۔ مرحوم آیت اللہ سعید الحکیم نجف کے چار بڑے فقہاء میں سے ایک تھے ۔ باتقوی اور اخلاص کا نمونہ تھے ۔ علمائے حق کی دین کےلئے بہت زیادہ خدمات ہیں ۔ زیادہ تر علماء پرانے مسائل کو آگے بڑھاتے ہیں ،مگر کچھ ایسے بھی ہیں جو نئے اور ہر مسئلہ کے حل کے لئے قرآن اور حدیث پر کام کرتے ہیں ۔ شہید استاد مرتضی مطہری ان علماء میں سے ایک تھے ،ان کی جتنی کتابیں مطالعہ کے لئے فروخت ہوئیں آج تک کسی اور عالم کی اتنی کتابیں نہیں پڑھیں گئیں ۔ قرآن مجید ہر زمانے میں تازہ ہے اور میوے دیتا رہتا ہے ۔ علمائے حق نے لوگوں کو مسائل کے حل بیان کئے ہیں اور قرآن اور احادیث کی حفاظت کی ہے ۔ علمائے حق معصومینؑ جیسی ذمہ داری ادا کررہے ہیں ۔ انقلاب اسلامی ایران گزشتہ 43 سالوں سے دین کی مکمل رعایت کے ساتھ قائم و دائم ہے ۔

علامہ غلام عباس رئیسی نے کہا کہ خدا نے عرفان کا راستہ ہر ایک کےلئے کھلا رکھا ہے ۔ علوم کے آگے کے مراحل مشکل ضرور ہیں ،مگر قابلیت اور کوشش کرنے والوں کے لئے دین کی کوئی چیز مخفی نہیں ہے ۔ معرفت خدا سب سے بڑی نعمت ہے ۔ معرفت خدا ہر کمزوری میں قوت فراہم کرتی ہے ۔ خدا ساتھ ہوتو آپ کبھی تنہائی کا احساس نہیں کریں گے ۔ مومن کے لئے تمام حقائق نور خدا کے ذریعے کشف ہوتے ہیں ۔ خدا کو دل کی آنکھ سے دیکھا جاسکتا ہے ۔ قلب کے ذریعہ خدا کی رویت ہوتی ہے ۔ تزکیہ نفس کے ذریعے خدا کو پایا جاسکتا ہے ۔ علمائے کرام سمیت سارے انسانوں کو جہنم میں جانے کا خطرہ درپیش ہے ۔ انسان کو کبھی بھی خود سے مطمئن نہیں ہونا چاہیئے ۔ وہ کسی بھی وقت گمراہ ہوسکتا ہے ۔ خدا کے لئے کیا گیا کام انسانیت کے مفاد میں ہوتا ہے ۔ خدائی انسان انسانیت کی خدمت کرسکتا ہے ۔ دین دنیا کو ترک کرنے کی بات نہیں کرتا ہے ۔ دنیا کا غلام نہیں بننا چاہیئے ۔ دنیا کا آقا بننا چاہیئے ۔ دنیا کے آگے ہتھیار ڈالنے والے دین کو نقصان پہنچاتے ہیں ۔ اس موقع پر انہوں نے مرحوم آیت اللہ حسن زادہ آملی کا الہٰی نامہ پڑھ کر سنایا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں سمجھتا تھا کہ میں اسلام کی حفاظت کررہا ہوں مگر مجھے اب معلوم ہوا کہ دین میری حفاظت کرتا ہے ۔ خدا جب تو مجھے دیکھ رہا ہے تو مجھے پھر کچھ کہنے کی کیا ضرورت ہے ۔ مجھ سے امتحان نہیں لیا گیا کہ دنیا میرے پاس آجائے ۔ خدایا جب کبھی دنیا میرے پاس آئے تو مجھے ثابت قدم رکھنا ۔ میں ہر ایک سے شرمندہ ہوں ہر ایک اپنا کام کررہا ہے مگر میں تیری بندگی میں مضبوط نہیں ہو ں ۔ اے مردہ زمین کو زند کرنے والے میرے دل کو بھی زندہ فرما ۔ مجلس کے اختتا م پر مرحوم آیت اللہ حسن زادہ آملی ،مرحوم آیت اللہ سعید الحکیم اور افغانستان کے حالیہ واقعہ میں شہید ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ مجلس سے قبل برادر شہریا ر مہدی نے تلاوت قرآن پا ک کی تلاوت فرمائی اور مرثیہ پیش کیا ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .